منتخب نظمیں
نورِ صبحِ تاباں کو دیر ہے چمکنے میں شب کی اس ط…
نورِ صبحِ تاباں کو
دیر ہے چمکنے میں
شب کی اس طوالت کو
اک خیال کے ہمراہ
دور لے کے چلتے ہیں
آؤ راہِ ماضی پر
رات بھر ٹہلتے ہیں
دونوں ہاتھ مّلتے ہیں
عبداللہ ضریم
نورِ صبحِ تاباں کو
دیر ہے چمکنے میں
شب کی اس طوالت کو
اک خیال کے ہمراہ
دور لے کے چلتے ہیں
آؤ راہِ ماضی پر
رات بھر ٹہلتے ہیں
دونوں ہاتھ مّلتے ہیں
عبداللہ ضریم