نعت کی ہو صدی . آپ کا ہے کرم اے رسولِ خدا ہوں مرے …
.
آپ کا ہے کرم اے رسولِ خدا
ہوں مرے رہنما آپ کے نقش پا
آپ کے نقش پا سے ملے روشنی
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
عظمتِ مصطفی پر ہے ایماں مرا
کلمۂ حق کے پڑھنے سے عقدہ کھلا
آپ کی پیروی سب پہ ہے لازمی
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
میرا ایمان ہے آپ ہی کی رضا
آپ ہی کی رضا ہے رضائے خدا
فرش سے عرش تک مہرباں آپ ہیں
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
آپ اعلیٰ نسب آپ دار الادب
آپ امی لقب، آپ شہرِ ادب
علم کی آپ ہی روشنی روشنی
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
مدحتیں، عظمتیں ختم ہیں آپ پر
رب کی کل نعمتیں ختم ہیں آپ پر
آپ پر رب کی اتری کتاب آخری
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
شمع وحدت ہے روشن فقط آپ سے
رب کی مدحت ہے روشن فقط آپ سے
آپ ہی سے ملی حمد کی آگہی
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
شہر دل، قریۂ جاں میں بس آپ ہیں
میرے دل کے دبستان میں بس آپ ہیں
آپ ہی سے ملی اک نئی زندگی
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
حشر میں آسرا ہے شہِ دوسرا
نقشِ پا میں نے ڈھونڈا ہے بس آپ کا
آپ ہی کی کروں پیروی پیروی
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
فرش سے عرش تک کا یہ لمبا سفر
عقل ششدر ہے حیراں ہے اس راز پر
عشقِ صدیق نے دی سند آخری
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
آپ خیرالبشر ہیں مجھے ہے خبر
علم و عرفاں کے ہیں آپ ہی بحر و بر
آپ ہی سے ملی ہر گھڑی رہبری
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
میں لکھوں روز اک نعتِ شاہِ ہُدیٰ
ہے تمنا یہ برسوں سے خیرالوریٰ
نعت کی ہو صدی، یہ صدی، یہ صدی
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
نام احمد کی خوشبو سے سرشار ہے
مجھ کو حسان کا لہجہ درکار ہے
ہو عطا سیدی، سیدی، سیدی
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
نعت کی رہ گزر پر چلوں دمبدم
نعت کا حق ادا ہو بدرجہ اتم
رب سے مانگوں یہی میں دعا آخری
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
عشقِ احمد سے دل میرا مسرور ہے
نعت کی نعمتوں سے یہ معمور ہے
مجھ کو نعمت ملی دنیوی، اخروی
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
کر رہی ہے بیاں، میرے دل کی زباں
منکشف رب پہ ہیں میرے احوال جاں
دور ہو غم مرا دور ہو بے بسی
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
اک یہی آرزو ہے مری اے شہا
نعت خوشدل لکھے آپ کی بارہا
مجھ کو بھی ہو عطا نعت کی آگہی
یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
فرحت حسین خوشدل