منتخب نظمیں
زندگی سے لمحے چرا کر بٹوے میں رکھتا رہا فرصت سے …

زندگی سے لمحے چرا کر
بٹوے میں رکھتا رہا
فرصت سے خرچوں گا
بس یہی سوچتا رہا
ادھڑتی رہی جیب
کرتا رہا ترپائی
پھسلتی رہی خوشیاں
کرتا رہا کمائی
اک دن فرصت پائی سوچا
خود کو آج رجھاؤں
برسوں سے جو جوڑے
وہ لمحے خرچ کر آؤں
تو کھولا بٹوا
لمحے نہ تھے
جانے کہاں بیت گئے
میں نے تو خرچے نہ تھے
جانے کیسے بیت گئے
فرصت ملی تھی سوچا
خود سے ہی مل آؤں
آئینے میں دیکھا جو
پہچان ہی نہ پاؤں
دھیان سے دیکھا تو
بالوں پہ چاندی سا چڑھا تھا
تھا تو مجھ جیسا
جانے کون کھڑا تھا ۔۔۔!!!!!
ن۔م
#mahe