منتخب نظمیں
(یوم مئی کی مناسبت سے ایک نظم)
وقت کی قید میں روشنی
ٹرالر کی گھوں گھوں
ٹرالی کی گھڑ گھڑ
تھکے ماندے کم زور جسموں کی
حرکت
برستی ہوئی بارشوں سا پسینہ
سپروائزر کی نگاہوں کی ہیبت
تپش کی صعوبت!
دھنسی پتلیوں میں امنڈتی سی حسرت
قدم اتنے بھاری کہ صدیاں بندھی ہیں
طنا بیں زمانوں کی حیراں کھڑی ہیں
زماں چل رہا ہے مگر یہ وہیں ہیں
معیشت کے جبڑوں میں نانِ جویں ہیں
غریبوں کے ملکوں سے اٹھ کر یہ
ڈھانچے
بڑی بلڈنگوں کی رگوں کے مکیں ہیں
وہ پردیس ہو یا کہ اپنا وطن ہو
کہیں پر بھی ہوں
یہ وہیں کے وہیں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
[button color=”orange” size=”medium” link=”https://www.facebook.com/drsarwat.zehra” icon=”fa-facebook” target=”true”]ثروت زہرا[/button]