منتخب غزلیں
ابوالمعظم نواب سراج الدین خاں سائل دہلوی …………

ابوالمعظم نواب سراج الدین خاں سائل دہلوی
…………….
ملے غیروں سے مجھ سے رنج ‘غم یوں بھی ہے اور یوں بھی
وفا دشمن جفا جو کا، ستم یوں بھی ہے اور یوں بھی
…………….
ملے غیروں سے مجھ سے رنج ‘غم یوں بھی ہے اور یوں بھی
وفا دشمن جفا جو کا، ستم یوں بھی ہے اور یوں بھی
کہیں وامق کہیں مجنوں ‘رقم یوں بھی ہے اور یوں بھی
ہمارے نام پر چلتا قلم یوں بھی ہے اور یوں بھی
شب و عدہ وہ آ جائیں ، نہ آئیں مجھ کو بلوا لیں
عنایت یوں بھی ہے اور یوں بھی ، کرم یوں بھی ہے اور یوں بھی
عدو لکھے مجھے نامہ ، تمھاری مہر، اس کا خط
جفا یوں بھی ہے اور یوں بھی ، ستم یوں بھی ہے اور یوں بھی
نہ خود آئیں نہ بلوائیں ، شکایت کیوں نہ لکھ بھیجوں
عنایت کی نظر مجھ پرکم یوں بھی ہے اور یوں بھی
یہ مسجد ہے یہ میخانہ ، تعجب اس پر آتا ہے
جناب شیخ کا نقش قدم یوں بھی ہے اور یوں بھی
تجھے نوّاب بھی کہتے ہیں شاعر بھی سمجھتے ہیں
زمانے میں ترا سائل ؔ بھرم یوں بھی ہے اور یوں بھی
……………….