عکسِ خیال
فیض کے چاھنے والوں کی فہرست بہت طویل ھے اور زھرہ ن…

فیض کے چاھنے والوں کی فہرست بہت طویل ھے اور زھرہ نگاہ سرِ فہرست ھیں۔ آئیں ایک خوبصورت نظم فیض صاحب سے اور زھرہ نگاہ کی خُوبصورت آواز میں ترنُم میں سنیں۔
”کیا کریں“
میری تیری نگاہ میں
جو لاکھ انتظار ھیں
جو میرے تیرے تن بدن میں
لاکھ دِل فِگار ھیں
جو میری تیری اُنگلیوں کی
بے حِسی سے ، سب قلم نزار ھیں.
جو میرے تیرے شہر کی
ھر اِک گلی میں
میرے تیرے نقشِ پا کے
بے نشاں مزار ھیں.
جو میری تیری رات کے
ستارے زَخم زخم ھیں
جو میری تیری صُبح کے
گلاب چاک چاک ھیں
یہ زخم ، سارے بے دوا
یہ چاک ، سارے بے رفو
کسی پہ راکھ چاند کی
کسی پہ اوس کا لہو
یہ ھے بھی یا نہیں ، بتا ؟
یہ ھے ، کہ محض جال ھے ؟
مرے تمہارے عنکبوتِ وھم کا بُنا ھُوا
جو ھے تو اِس کا کیا کریں ؟
نہیں ھے ، تو بھی کیا کریں ؟
بتا ، بتا ؟ بتا ، بتا ؟
”فیض احمّد فیض“
بشکریہ
https://www.facebook.com/Inside.the.coffee.house