بزمِ اطفال
غریب : رمشاء جاوید
(سو لفظی کہانی)
"اس مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے ۔۔” ابراہیم کی آواز نے مجھے تجسس میں ڈال دیا۔ "کون غریب کمرے میں ہے "؟ "میں نے اخلاقاً اندر کمرے میں جھانکا ۔۔۔ جواباً دھک سے رہ گیا !! ابراہیم آئسکریم کے ٹین ڈبہ لیے بیٹھا تھا۔ "میَں غریب اور کون ۔ کافی سوچ کر 250 کا ٹین ڈبہ لیا ۔” "کیااا ۔۔ یعنی 750 روپے ؟؟” میَں جذباتی ہو گیا۔ ” کل آپ نے انناس ضائع کیا تھا ۔ اس رزق پر دوسروں کا بھی حق ہے ” میں نے کھڑکی سے باہر اشارہ کیا جہاں ایک بچہ کوڑے کے ڈھیر پر جھکا روٹی کا ٹکرا ڈھونڈ ڈھونڈ کر کھا رہا تھا ۔ !!