منتخب نظمیں
ماہئے . تیرے قدموں کی دھُول سجن جہاں جہاں بِکھری ہ…

ماہئے
.
تیرے قدموں کی دھُول سجن
جہاں جہاں بِکھری ہے
کھِلتے گئے پھُول سجن
…..٭…..
.
تیرے قدموں کی دھُول سجن
جہاں جہاں بِکھری ہے
کھِلتے گئے پھُول سجن
…..٭…..
محلوں میں نہیں رہنا
تیرے بِن میرے سجنا
مجھے سانپ لگے گہنا
…..٭…..
کوئی بات تو کر سجنی
دونوں چُپ بیٹھے ہیں
کیسے کٹے گا سفر سجنی
…..٭…..
تارے تیرے قدموں میں
زہرہ، قمر، سورج
سارے تیرے قدموں میں
…..٭…..
سوہنا رب میرا خیر کرے
کِسی کی نہیں پرواہ
کوئی کِتنا ہی وَیر کرے
…..٭…..
سب لوگ نہیں ملتے
کلیوں سے شاخوں پر
سب پھول نہیں کھِلتے
…..٭…..
اظہار نہ ہم کرتے
اپنا جو بس چلتا
کبھی پیار نہ ہم کرتے
…..٭…..
کجرے کی دھار سجن
تجھے تو خبر بھی نہیں
گئی کتنوں کو مار سجن
.
خالد شریف