منتخب نظمیں
ادھر ابر لے چشمِ نم کو چلا ادھر ساقیا! میں بھی یم …

ادھر ابر لے چشمِ نم کو چلا
ادھر ساقیا! میں بھی یم کو چلا
ادھر ساقیا! میں بھی یم کو چلا
مبارک ہو کعبہ تمھیں شیخ جی!
یہ بندہ تو بیتِ الصنم کو چلا
سرِ رہ گزر آہ اے بے نشاں
کدھر چھوڑ نقشِ قدم کو چلا
جواہر کا ٹکڑا ہے یہ لختِ دل
تو اے اشک لے اس رقم کو چلا
ترا مائلِ حسن اے سرو قد
سنا ہے کہ ملکِ عدم کو چلا
حبابِ لبِ جو کی مانند آہ
خبر جلد لے کوئی دم کو چلا
ترے عشق میں ساتھ اپنے نصیرؔ
لیے حسرت و درد و غم کو چلا
(شاہ نصیرؔ دہلوی)