منتخب غزلیں

شفیق خلؔش . فیصلہ کرلے اگر وہ پیش و پس ہوتا نہیں ا…

شفیق خلؔش
.
فیصلہ کرلے اگر وہ پیش و پس ہوتا نہیں
اِلتجاؤں پر بھی میری ٹس سے مس ہوتا نہیں

ہے گِلہ سب سےحضُور اُن کے کئے ہر عرض پر!
کیوں مَیں دوزانوں مُقابل اِس برس ہوتا نہیں

یا الٰہی اپنی رحمت سے دِل اُس کا پھیر دے
لاکھ کوشش پر جو زیرِ دسترس ہوتا نہیں

کوئی تو، اُن کے تکبّر پر کہے اُن سے ذرا
ایسی باتوں کا نتیجہ دُور رس ہوتا نہیں

لاکھ پردوں میں چُھپائے کوئی بھی اپنا عمل
غیب کی نظروں میں کچھ بھی مُلتَبَس ہوتا نہیں

ہر ستم پر ہو خوشی حاصِل اُنھیں یہ جان کر!
چُپکے چُپکےسہہ رہا ہُوں ،کہدوں بس ہوتا نہیں

بد سُخن بھی، بس اِسی اِک سوچ سے برداشت ہوں
ہے کوئی گُلشن کہ جس میں خاک و خس ہوتا نہیں

کوئی بھنورا،یا کہ عاشق پاس تک جن کے نہ ہو
ایسے پھُولوں میں عموماََ کوئی رس ہوتا نہیں

یُوں تو رہتا ہے ہمیشہ ساتھ میرے وہ خلؔش
سامنا اُس کا ،حقیقت میں ہی بس ہوتا نہیں

شفیق خلؔش


متعلقہ تحاریر

جواب دیں

Back to top button
تفکر ڈاٹ کام
situs judi online terpercaya idn poker AgenCuan merupakan salah satu situs slot gacor uang asli yang menggunakan deposit via ovo 10 ribu, untuk link daftar bisa klik http://faculty.washington.edu/sburden/avm/slot-dana/
slot gacor scatter hitam
ssh account
slot gacor
slot online