“ہوبہو محبت ہے” نثر نگار اور شاعر محمد نوید اختر مرزا کا انٹرویو
“ہوبہو محبت ہے” نثر نگار اور شاعر محمد نوید اختر مرزا کا انٹرویو
تفکر – آپ کا پورا نام؟
نوید مرزا۔۔محمد نوید اختر مرزا
تفکر – قلمی نام؟
نوید مرزا۔۔محمد نوید مرزا
تفکر – کہاں اور کب پیدا ہوئے؟
نوید مرزا۔۔لاہور 26 فروری 1968
تفکر -تعلیمی قابلیت؟
نوید مرزا۔۔ایم اے اردو،ایم اے پنجابی
تفکر – ابتدائی تعلیم کہاں سے حاصل کی؟
نوید مرزا۔۔ابتدائی تعلیم لاہور سے حاصل کی
تفکر – اعلٰی تعلیم کہاں سے حاصل کی؟
نوید مرزا۔۔پنجاب یونیورسٹی لاہور
تفکر -پیشہ؟
نوید مرزا۔۔سرکاری ملازمت پاکستان ملٹری اکاؤنٹ
تفکر –ادبی سفر کاآغاز کب ہوا؟
نوید مرزا۔۔اکتوبر 1985 میں روزنامہ مشرق کے بچوں کے صفحات میں پہلی تحریر شائع ہوئی
تفکر – آپ نظم یا غزل میں کس سے متاثر ہوئے؟
نوید مرزا۔۔نظم کے حوالے سے علامہ محمد اقبال،مجیب امجد،ن۔م راشد،فیض احمد فیض جب کہ غزل کے حوالے سے میر تقی میر،مرزا غالب،منیر نیازی،احمد فراز،شہزاد احمد،شکیب جلالی اور پروین شاکر پسند ہیں
تفکر -کسی شاعر یا ادیب کا تلمذ اختیار کیا؟
نوید مرزا۔۔ابتدا میں ماہر علامہ ذوقی مظفر نگری مرحوم سے اصلاح لی
تفکر – ادب کی کون سی صنف زیادہ پسند ہے؟
نوید مرزا۔۔شاعری میں غزل اور نثر میں بچوں کے لیے کہانیاں لکھنا پسند ہیں
تفکر -ادب کی کس صنف میں زیادہ کام کیا؟
نوید مرزا۔۔غزل
تفکر -شعری تصانیف کی تعداد اور نام؟
نوید مرزا۔۔ٹھنڈا سورج،چہروں سے بھری آنکھیں،ہوبہو محبت ہے،فرصت کے رات دن،جب اس کی آنکھوں کو شام لکھنا،وہ کیسی شام تھی
تفکر -نثری تصانیف کی تعداد اور نام؟
نوید مرزا۔۔سراغی زندگی،مقدر کا ستارہ،زندہ قوم،استاد کا احترام،لوح و قلم،زندہ ہیں شاہین،تصوف اور ہمارے صوفیاء کرام،اولاد کی تربیت،شرح شکوہ اور جواب شکوہ،بچپن سے نوجوانی تک کا سفر،گھریلو لائبریری،اندرون خانہ کھیل
تفکر – اپنے خاندان کے حوالے سے کچھ بتائیں؟
نوید مرزا۔۔میرا تعلق خاندان مغلیہ سے ہے۔والد محترم بشیر رحمانی مرحوم اردو کے معروف شاعر تھے جن کے دو غزل نظم کے مجموعے سلگتا سمندر اور تخاطب شائع ہوئے جب کہ نعتیہ مجموعے بشارتیں اور زیارت کے ذریعے انہوں نے حضورﷺ سے عقیدت کا بے مثال اظہار کیا۔برسوں پہلے والد محترم نے ایک ناول ہمیں عشق گر نہ ہوتا تحریر فرمایا جن کا دیباچہ شوکت خانم نے تحریر کیا اس کے علاوہ انہوں نے کئی افسانے بھی تحریر کیے۔
تفکر – ازدواجی حیثیت؟
نوید مرزا۔۔میری شادی 6 اپریل 1995 میں ہوئی۔میری بیوی عابدہ نوید ادب سے دلچسبی رکھتی ہے اور خود بھی کہانیاں تحریر کرتی ہے۔
تفکر – فیملی ممبرز کے بارے میں بتائیے؟
نوید مرزا۔۔ہم کل چار فیملی ممبر ہیں جس میں میرے علاوہ میری بیوی عابدہ اور دو بچے محمد مطہر نوید اور محمد ارسل نوید ہیں۔مطہر نے ابھی حال ہی میں ایف ایس سی کا امتحان پاس کیا ہے جب کہ ارسل او لیول میں پڑھ رہے ہیں
تفکر – آج کل کہاں رہائش پذیر ہیں؟
نوید مرزا۔۔میں آج کل جوہر ٹاؤن کے قریبی علاقے الحمراء ٹاؤن لاہور میں رہتا ہوں
تفکر – بچپن کی کوئی خوبصورت یاد؟
نوید مرزا۔۔بچپن کی یوں تو بہت سی یادیں ہیں لیکن سکول کے زمانے میں اپنے بڑے پیارے دوست محمد نعیم مرتضٰی معروف صحافی اور ادیب کے ساتھ سائیکلوں پر لاہور کی سڑکیں چھاننا اور بچوں کے رسائل کے دفتر میں جانا ہمیشہ یاد رہے گا
تفکر – ادبی سفر کے دوران میں کوئی خوبصورت واقعہ؟
نوید مرزا۔۔بہت سے واقعات ہیں لیکن 1993 میں ایم اے کا اردو کا امتحان چھوڑ کر اسلام آباد میں ینگ رائٹرز کانفرنس میں چلے جانا اور وہاں سے تمام رائٹرز کے ساتھ مظفرآباد کی سیر کو جانا اور ریڈیو پر مظفر آباد کا مشاعرہ پڑھنا،اس کے علاوہ ایک خوبصورت یاد نہیں لیکن خاص ضرور ہے کہ جب میرا سانحہ پشاور کے حوالے سے ناول زندہ ہیں شاہین شائع ہوا،میں پشاور گیا تو تقریب میں شہیدوں کے والدین سے ملاقات ہوئی تو ان کے آنسؤوں نے مجھے بھی رلا کر رکھ دیا انہوں نے مجھے کہا کہ آپ نے قلم کے ذریعے ہمارے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔وہ لمحہ میرے لیے بڑی اہمیت اور اطمینان کا حامل تھا۔پھر میں نے کہا کہ سارے ادیب اور شاعر ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
تفکر – ادب میں کن سے متاثر ہیں؟
نوید مرزا۔۔بہت سے ہیں جن میں میر تقی میر،مرزا غالب،علامہ اقبال،فیض احمد فیض،منیر نیازی،شہزاد احمد،شکیب جلالی،تنویر بصرہ،ڈاکٹر وحید احمد،ڈاکٹر جاوید تابش اور ڈاکٹر قاسم کے نام لیے جا سکتے ہیں۔جب کہ نثر نگاروں میں اشفاق احمد،بانو قدسیہ،مستنصر حسین تارڑ،رضیہ بٹ اور بشرٰی رحمان کے نام شامل ہیں۔
تفکر – ادبی رسائل سے وابستگی؟
نوید مرزا۔۔برسوں پہلے روزنامہ مشرق اور روزنامہ امروز میں میرے مضامین شائع ہوتے تھے۔پچھلے سال روزنامہ الشرق میں ادبی مضامین شائع ہوتے رہے ہیں فی الحال خاموشی ہے
تفکر – ادبی گروپ بندیوں اور مخالفت کا سامنا ہوا؟
نوید مرزا۔۔ادبی گروپ بندیوں نے ہمیشہ ادب کو نقصان پہنچایا ہے اس حوالے سے احمد ندیم قاسمی اور ڈاکٹر وزیر آغا جیسی ادبی شخصیات کو ایک طویل عرصہ تک مورود الزام ٹہرایا جاتا رہا۔حالانکہ یہ کام انہوں نے نہیں ان کے چاہنے والوں نے زیادہ کیا۔آج ہمارے ملک میں کئی ادبی گروپ ہیں۔ادبی تجارت عروج پر ہے۔اور مشاعروں میں زیادہ تر من پسند لوگوں کو ہی بلایا جاتا ہے۔اور نوازا جاتا ہے
تفکر – ادب کے حوالے سے حکومتی پالیسی سے مطمئن ہیں؟
نوید مرزا۔۔جی نہیں۔یہاں ہر گھڑی مخصوص لکھنے والوں کو نوازا جاتا ہے اور یہ سلسلہ یونہی جاری رہے گا۔
تفکر – اردو ادب سے وابستہ لوگوں کے لئیے کوئی پیغام؟
نوید مرزا۔۔لکھنے والوں کے لیے یہی پیغام ہے کہ وہ کسی صلہ و ستائش کی پروا کیے بغیر لکھتے چلے جائیں اور صرف اپنے ضمیر کے اطمینان کے لیے لکھیں
تفکر – ہماری اس کاوش پر کچھ کہنا چاہیں گے؟
نوید مرزا۔۔آپ کا انٹرویو کا سلسلہ پہچان بہت اچھا ہے اپ نے ہر طبقہ کے ادباء اور شعرآء کو اس میں شامل کر کے ادب میں بے لوث خدمت کا کارنامہ سر انجام دیا ہے
تفکر – پہچان شعر یا تحریر؟
محمد نذیر نوید مرزا۔۔
ایک لہجے میں بولتے ہیں سبھی
کون جھوٹا ہے کون سچا ہے
شاعر ہوگا جس کو تم نے
بھوک سے مرتے دیکھا ہے
بتا اے قافلہ سالار تو اس دکھ میں شامل ہے
وہ کیسی شام تھی جب میں تیرے لشکر سے ٹوٹا تھا