سو لفظوں کی کہانی (ادھار )
آٹھ برس بعد اسے انگلینڈ میں قانونی شناخت ملی
پہلا خیال وطن کا آیا
ہاتھ خالی تھے
دوستوں سے ادھار لیا
بہن بھائیوں کیلیئے جوش و خروش اسےتحائف خریدے
ائیرپورٹ سے گھر پہنچتے ہی اٹیچی کھولنے پر اصرار ہوا
چمکتی آنکھوں سے تحائف بانٹے
”چاکلیٹ کیوں لائے ؟دس منٹ بعد ذائقہ بھی نہیں رہتا”
”ایسے جوتے تو یہاں سیل میں ملتے ہیں”
”جرسی سے لنڈے کی سمیل آ رہی ہے”
”ہمیں یہاں سے شاپنگ کرواؤ ..پسند کی چیزیں لیں گے
نم آنکھوں سے وہ کونٹیکٹ لسٹ کھنگالنے لگا
اپنوں کے سامنے بھرم رکھنے کیلیئے کسی غیر سے ادھار لینا تھا
فاخرہ گُل