100لفظوں کی کہانی (سیاہ دل)
رمضان سے پہلے، ایک مزدور کی دیہاڑیاں کاٹیں۔
دوسرے کو اُس نے ملازمت سے برخاست کر دیا۔
کمپنی کے خرچے پہ زیرِ علاج ملازم کا میڈیکل بل روکنے کے احکامات صادر فرما دیے۔
اُن کے آنسوئوں میں اپنی کمینہ صفت ، مکارانہ ہنسی ڈھونڈی۔ایذاء دینا اُسے تسکین دیتا ہے۔
اُس کے ماتھے کے نشان کی طرف حیرانگی سے دیکھا۔
پوچھا !کیوں بدعائیں لیتے ہو؟
کیا ملتا ہے یہ سب کر کے؟ کیوں ایذاء دیتے ہو؟
وہ منفاقانہ نظروں سے بناء کچھ کہے ہنسا۔
دل نے جواب دیا۔۔۔!
سیا ہ دلوں کی خوراک جو “کالک” ہے وہ بدعائوں سے ہی ملتی ہے۔
سید شاہد عباس