فرانز کافکا کی ایک مختصر آزاد نظم دنیا بھر میں کا…
فرانز کافکا کی ایک مختصر آزاد نظم
دنیا بھر میں کافکا کے مداح، بشمول اردو قارئین اس بات سے بہت کم آگاہ ہیں کہ کافکا نے اپنی چند انتہائی مختصر تحریریں ایسی بھی لکھی تھیں جنہیں کئی جرمن ادبی نقاد ان کی لسانیاتی ساخت کی وجہ سے کافکا کی نثر سے زیادہ “فری ورس” یا آزاد نظم کے طور پر کی جانے والی شاعری قرار دیتے ہیں۔ فرانز کافکا کی ایسی ہی ایک آزاد نظم:
مستقبل کو سویا ہی رہنے دو
(Lass doch die Zukunft schlafen / Franz Kafka)
مستقبل کو سویا ہی رہنے دو
یہ اس کا حق ہے
مستقبل کو قبل از وقت جگا دینے سے
حال سوتا ہی رہ جاتا ہے
(جرمن سے اردو ترجمہ: مقبول ملک)
بشکریہ
https://www.facebook.com/groups/1876886402541884/permalink/2799649733598875