جرمن ادب کا اہم انعام باخ مان پرائز ہَیلگا شُوبرٹ …
جرمن ادب کا اہم انعام باخ مان پرائز ہَیلگا شُوبرٹ کے نام
جرمن زبان میں لکھے جانے والے ادب سے متعلق کئی روز تک جاری رہنے والے چوالیسویں کنوینشن میں اس سال کا باخ مان پرائز معروف جرمن مصنفہ ہَیلگا شُوبرٹ کو دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ پیدائشی طور پر جرمن دارالحکومت برلن سے تعلق رکھنے والی اور اس وقت 80 سالہ ہَیلگا شُوبرٹ کو باخ مان پرائز 2020ء دینے کا اعلان آسٹریا کے شہر کلاگن فُرٹ میں ہونے والے اس کنوینشن کی جیوری نے اتوار اکیس جون کو متفقہ طور پر کیا۔
کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اس کنوینشن کا انعقاد آن لائن کیا گیا اور اسے آسٹریا کے پبلک براڈکاسٹر او آر ایف نے براہ راست نشر کیا۔ Helga Schubert کو یہ انعام ان کی نثری تخلیق Vom Aufstehen یا Getting Up کی وجہ سے دیا گیا، جس کے ساتھ انہیں پچیس ہزار یورو کی رقم بھی دی گئی۔ ان کی یہ ادبی تخلیق ایک ماں اور اس کی بیٹی کے باہمی تعلق کی دو رخی نوعیت کے بارے میں ہے، جس کا اہم پہلو اس امکان کی تلاش ہے کہ تصادم کے باوجود امن کیسے قائم کیا جا سکتا ہے۔ شُوبرٹ کا یہ نثر پارہ موضوعاتی اعتبار سے زندگی کے ان تجربات کے بارے میں ہے، جن کا سامنا بیٹی کے روپ میں ایک ایسی لڑکی کرتی ہے، جس کی ماں کی زندگی پر عالمی جنگ نے بہت گہرے نقوش چھوڑے۔
ہَیلگا شُوبرٹ کو یہ اعزاز دیے جانے سے قبل ان کی ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گہا کہ شُوبرٹ زندگی کی کہانیوں کو ادب میں تبدیل کر دینے کا فن جانتی ہیں اور وہ اس امکان کی نشاندہی بھی کر دیتی ہیں کہ اس ’’لامتناہی حد تک برفیلی دنیا میں، جس کا انہیں تجربہ ہوا، خود پر اعتماد کیسے کیا جا سکتا ہے؟‘‘ ہَیلگا شُوبرٹ کو دیے جانے والے انعام کے ساتھ مجموعی طور پر یہ چوالیسواں موقع ہے کہ جرمن زبان کے کسی مصنف یا مصنفہ کو اِنگے بورگ باخ مان پرائز کا حقدار ٹھہرایا گیا ہے۔
جرمن زبان میں لکھے جانے والے ادب سے متعلق یہ کئی روزہ اجتماع اتوار اکیس جون کو اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس اجتماع کے دوران جرمنی، سوئٹزرلینڈ اور آسٹریا سے تعلق رکھنے والے چودہ ادیبوں نے پہلے سے تیار کردہ ویڈیو ریکارڈنگز کی صورت میں اپنی نثری تخیلقات کے طویل اقتباسات بھی پڑھ کر سنائے۔ ان ادیبوں میں تقریباﹰ نصف تعداد خواتین کی تھی جبکہ باخ مان پرائز کی حقدار بھی ایک مصنفہ ہی ٹھہری۔
نازی جرمن دور میں دوسری عالمی جنگ کے دوران جنوری انیس سو چالیس میں برلن میں پیدا ہونے والی ہَیلگا شُوبرٹ ایک مصنفہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ماہر نفسیات بھی ہیں۔ انیس سو نوے میں منقسم جرمنی کے دوبارہ اتحاد سے پہلے تک وہ مشرقی جرمنی کی کمیونسٹ ریاست کی شہری تھیں۔ ہَیلگا کے والد 1941ء میں دوسری عالمی جنگ کے دوران اس وقت مارے گئے تھے، جب وہ صرف ایک سال کی تھیں۔ وہ کئی کتابوں کی مصنفہ ہیں۔ ان کی کہانیوں کی پہلی کتاب Lauter Leben یا ’پرشور زندگی‘ 1975ء میں شائع ہوئی تھی۔ گزشتہ کئی برسوں سے شمال مشرقی جرمنی کے شہر شوَےرِین کے نواح میں رہائش پذیر ہَیلگا شُوبرٹ کے شوہر یوہانس ہَیلم ایک مصور اور کلینیکل سائیکالوجی کے ریٹائرڈ پروفیسر ہیں۔
مقبول ملک
— with Maqbool Malik.
بشکریہ
https://www.facebook.com/groups/1876886402541884/permalink/2799381386959043