( غیر مطبوعہ ) شہـــر آباد کیوں نہیں کرتے تم …
( غیر مطبوعہ )
شہـــر آباد کیوں نہیں کرتے
تم ہمیــں یاد کیوں نہیں کرتے
درد محسـوس کیوں نہیں ہوتا
کوئی فریاد کیوں نہیں کرتے
ٹوٹ کر آســـــمان سے تارے
پوری میعاد کیوں نہیں کرتے
عشق پھرسے زمین بوس ہوا
گہری بنیاد کیوں نہیں کرتے
ڈھونڈنا مت سکونِ دل بےکار
پنچھی آزاد کیوں نہیں کرتے
ایسی ہوتی ہے انتقام کی آگ
اس کو برباد کیوں نہیں کرتے
( رخشــندہ ؔ نویــد )