مٹ گیا جب مٹنے والا پھر سلام آیا تو کیا دل کی بر…
مٹ گیا جب مٹنے والا پھر سلام آیا تو کیا
دل کی بربادی کے بعد ان کا پیام آیا تو کیا
رام پرساد بسمل کا یومِ پیدائش
Jun 11, 1897
رام پرساد بسمل
رام پرساد بسمل ہندوستان کے مجاہد آزادی اور انقلابی 11 جون 1897ء کو اتر پردیش کے گاؤں شاہجہان پور میں پیدا ہوۓ۔
بسمل ان کا ٹکلص تھا بسمل کے علاوہ رام اور نامعلوم کے نام سے مضمون وغیرہ لکھتے تھے
رام پرساد بسمل نے گورکھ پور ضلع جیل میں 19/دسمبر 1927کو پھانسی کی سزا دیے جانے سے پہلے کہا تھا کہ ۔
’میری آرزو ہے کہ برطانوی سامراج تباہ ہو جائے
…
مٹ گیا جب مٹنے والا پھر سلام آیا تو کیا !
دل کی بربادی کے بعد ان کا پیام آیا تو کیا !
مٹ گئیں جب سب امیدیں مٹ گئے جب سب خیال اس گھڑی گر نام اور لیکر پیام آیا تو کیا !
اے دل نادان مٹ جا تو بھی کوئے یار میں
پھر میری ناکامیوں کے بعد کام آیا تو کیا !
کاش! اپنی زندگی میں ہم وہ منظر دیکھتے
یوں سرے تربت کوئی محشرخرام آیا تو کیا !
آخری شب دید کے قابل تھی 'بسمل' کی تڑپ
صبح دم کوئی اگر بالائے بام آیا تو کیا !