میں نے خوشونت سنگھ کا ناول “دلی” پڑھنے کے لیے ہاتھ…
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
“ناول کا مکمل ترجمہ کرنے میں خاصا وقت صرف ہونا تھا، اس لیے کہیں کہیں شارٹ کٹ بھی مارا”
“خود کو سچا اور کھرا سکھ ثابت کرتے ہوئے، خوشونت سنگھ نے ناول میں کہیں “چولیں” اور “کچھیں” بھی ماری تھیں، جن کو حذف کرتے ہوئے میں نے مصنف کا ایک بہتر چہرہ قاری کے سامنے پیش کرنے کی سوچ کو مدنظر رکھا ہے۔ اور پاکستان کے بیشتر مترجم ایسی ایڈیٹنگ کے عادی ہوچکے ہیں، کیونکہ عالمی ادب “جنس” کے وافر تذکرے سے کے بغیر مکمل ہی نہیں ہو پاتا، مگر پاکستانی قارئین کے جذبات و احساسات کا خیال رکھتے ہوئے مترجم کی زمہ داری اور بڑھ جاتی ہے۔اس لیے میری تجسس پسند قارئین سے درخواست ہے کہ وہ مجھے مورد الزام ٹھہرانے کی بجائے دلی کا انگریزی متن پڑھ کر اپنا ٹھرک پورا کر سکتے ہیں۔”
بشکریہ
میں نے خوشونت سنگھ کا ناول "دلی" پڑھنے کے لیے ہاتھ میں لیا، مترجم (عرفان احمد خان) کی "ہاٹ لائن" میں سے درج زیل سطروں نے…
Posted by M Zaigham Raza on Sunday, February 18, 2018