( غیــر مطبــوعــہ ) لوگ کہتے ہیں کہ پیسوں سے نکل…
لوگ کہتے ہیں کہ پیسوں سے نکل آتے ہیں
میرے سب کام دعاؤں سے نکل آتے ہیں
ضبط سے بڑھ کے اگر درد چھپایا جائے
حوصلے ٹوٹ کے آنکھوں سے نکل آتے ہیں
ہم ترے قرض سے نکلے ہیں تو معلوم ہوا
مُردہ اَجسام بھی قبروں سے نکل آتے ہیں
زلزلہ گھر کو بھی اَن جان بنا دیتا ہے
لوگ ڈرتے ہوئے کمروں سے نکل آتے ہیں
بُغض کا زہر اگر دل میں اتر جائے تو
سانپ ۔۔۔ انسان کے ہونٹوں سے نکل آتے ہیں
آپ کا گھر سے نکلنا ذرا مشکل ہو گا
ہم پرندے تو درختوں سے نکل آتے ہیں
مَوت کے خوف ترے ذہن سے کیا نکلیں گے
جب نکلنے ہوں تو پیروں سے نکل آتے ہیں۔
( عـلـیؔ شِــــیـران )