( غیــر مطبــوعــہ ) دُکھڑا بابا ! جب تک آپ سلا…
دُکھڑا
بابا ! جب تک آپ سلامت تھے ناں
تب تک رشتے تھے
آپ کی آنکھیں مُندھتے ہی
سب رشتوں کی آنکھیں اُن کے ماتھوں پر اُگ آئی تھیں
سب رشتوں نے جبڑے کھولے
اور اپنے نوکیلے دانتوں کی وَحشت سے
سارا جسم اُدھیڑ دیا
بابا !جب تک آپ سلامت تھے ناں
خوف نہیں آتا تھا
اب تو اپنے کمرے کی
لائیٹ بھی آف کروں تو دل ڈر جاتا ہے
جانے
کمرے کے کس کونے سے
کوئی رشتہ پَھن پھیلائے آ جائے
باباااااااا !
کیا رشتے ایسے بھی ہوتے ہیں
( شـــازیــہؔ مُفتـی )