( غیــر مطبــوعــہ ) کوئی دیا کسی چوکھٹ پہ اب نہ …
کوئی دیا کسی چوکھٹ پہ اب نہ جلنے کا
سیاہ رات کا منظر نہیں بدلنے کا
وہ رُت بدل گئی ۔۔۔ سب سے قریب رہنے کی
زمانہ ختم ہوا ‘ سب کے ساتھ چلنے کا
لو اپنے جرم کا اقرارکر رہے ہیں ہم
ہُنر نہ آیا ہمیں بات کے بدلنے کا
کسے ہے آرزو ۔۔ تنہائیوں میں جلنے کی
کسے ہے شوق ۔۔۔ کسی کے لئے پگھلنے کا
یہ چاہتوں کا بھنور ہے سواے مَـوت ‘ خُمــارؔ !
نہیں ہے راستہ باہَر کوئی نکلنے کا
( ســلیـماـن خمــارؔ )