ناسا میں 35 سال سے خدمات سر انجام دینے والا پاکستانی سائنسدان
اتفاق سے انہی دنوں ناسا کی جانب سے ایسے انجینئرز کے لیے ملازمتوں کا اعلان کیا گیا جو ‘ہیٹ ٹرانسفر’ کا تجربہ رکھتے ہوں، یوں مجھے ناسا تک رسائی حاصل کرنے کا موقع ملا، کہنے کا مطلب یہ کہ میں آج جو کچھ بھی ہوں، اس میں میری منصوبہ بندی سے زیادہ حالات و واقعات کا عمل دخل رہا، جو خود بخود میرے حق میں ہوتے چلے گئے، ایسا ہر گز نہیں ہے کہ میں نے اپنے پورے کیریئر کے دوران غلطیاں نہیں کیں، میں نے غلط کیریئر کا انتخاب بھی کیا، اور ناموافق لوگوں سے میل جول بھی بڑھایا اور اسی باعث بہت سے کامیابی کے مواقع ضائع بھی کیے، مگر آج جب میں پلٹ کر ماضی کے دریچوں میں جھانکتا ہوں تو شدت سے محسوس کرتا ہوں کہ ایک اور موقع ملنے پر بھی میرا انتخاب وہی شعبے اور راہیں ہونگی جن کی بدولت آج مجھے یہ باعزت مقام میسر آیا۔
ناسا میں 35 سال سے خدمات سر انجام دینے والا پاکستانی سائنسدان
منصوراحمد خان نے بچپن میں فلم دیکھنے کے بعدسوچاکہ وہ سینماکے ٹکٹ کلیکٹربنیں گے،لیکن زندگی نے انہیں دنیا کااہم کام سونپا۔
بشکریہ
ترجمہ۔اتفاق سے انہی دنوں ناسا کی جانب سے ایسے انجینئرز کے لیے ملازمتوں کا اعلان کیا گیا جو ‘ہیٹ ٹرانسفر' کا تجربہ رکھتے…
Posted by Saadeqa Khan on Friday, January 26, 2018