ہمارے ضابطہ قانون کے اسقام فرانز کافکا ترجمہ ۔ ع…
فرانز کافکا
ترجمہ ۔ عاصم بٹ
ہماری عوام کو اپنے ضابطہ قوانین کا کچھ علم نہیں ہے ۔ اسے ہم پر حکومت کرنے والا اشرافیہ کا مختصر گروہ ہم سے پوشیدہ رکھتا ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ قوانین پورے حزم و احتشام سے نافذالعمل ہیں ۔ لیکن یہ بات ہمارے لئے انتہائی تکلیف دہ ہے کہ انسان ایسے قوانین کا پابند ہو جن کی اسے کچھ آگاہی نہ ہو ۔ مجھے ان اختلافات کی فکر نہیں ہے جو قوانین کی مختلف وضاحتوں سے پیدا ہو سکتے ہیں نہ ہی میں ان قباحتوں کا ذکر کروں گا جو سب کے بجائے محض چند افراد کو ایسی وضاحتیں کا حق دینے میں مضمر ہیں کیونکہ یہ قباحتیں چنداں اہم نہیں ہیں ۔۔۔ یہ قوانین بہت قدیم ہیں ۔ ان کی توضیح و تصریح کرنا بجائے خود صدیوں کا عمل ہے اور خود قانون کا درجہ رکھتی ہیں ۔
پہلے پہل عوام کو ان ضابطہ قوانین کی کچھ آزادی حاصل تھی لیکن اب یہ بہت محدود ہو گئی ہے ۔ بظاہر اس بات میں کوئی منطق دکھائی نہیں دیتی کہ اشرافیہ کا یہ گروہ ان قوانین کی ہمیشہ اس طور توضیح کرے جس سے اس کے مفادات پورے ہوں جو ہر اعتبار سے ہمارے مفادات کی نفی کریں لیکن معاملے کے تجزئیے سے یہ حقیقت ظاہر ہوتی ہے کہ یہ قوانین ابتدا ہی سے اس طبقہ کی مراعات کے تحفظ کی خاطر وضع کئے گئے تھے ۔ یہ خود کو ان قوانین سے ماوراء اور بلند تر تصور کرتے ہیں ۔۔۔
ہم میں سے ایک گروہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ اگر واقعی کوئی قانون موجود ہے تو وہ صرف یہ ہے کہ جو اشرافیہ کرتے ہیں ، وہی قانون ہے ۔
بشکریہ
ہمارے ضابطہ قانون کے اسقام فرانز کافکاترجمہ ۔ عاصم بٹہماری عوام کو اپنے ضابطہ قوانین کا کچھ علم نہیں ہے ۔ اسے ہم پر …
Posted by Asif Jilani on Friday, January 12, 2018