جب ہِندُؤں نے دیوناگری رَسمُ الخَط کو زبانِ ہِندی …
لیکِن طرفہ تَماشہ یہ ہے کہ اب ہم خُود رومَن حُرُوفِ تَہَجّی میں اُردُو کو تحریراً اِستعمال کرنے لگے ہیں ۔ اور اِسکا نتیجہ یہ ہے کہ آج کی نَسل ہِجّوں کی غَلَطی کرنے لگے ہیں ۔ ذرا سوچِئے ۔ اُردُو ہماری شناخت ہے ۔ اپنی شناخت کو مت کھوئیں ۔
اِسکے عِلاوہ ، اُردُو حُرُوفِ تَہَجّی میں ایک کمال یہ ہے کہ یہ جگہ کم گھیرتے ہیں ۔ مثلاً ؛ ” ت ” ، ” ش ” ، ” ک ” ، ” ی ” ، ” ل ” ، یہ پانچ حُرُوف ہیں ۔ لیکن اُردُو رَسمُ الخَط کا کمال یہ ہے کہ چُونکہ اِنہیں جوڑ کر لِکھا جاتا ہے ، اِس لِئے الفاظ کم جگہ گھیرتے ہیں۔ جیسے مذکورہ بالا حُرُوف کو جوڑ کر لفظ بنے گا ” تشکیل ” جو کم جگہ گھیرتا ہے ۔
اب اِسی لفظ کو اگر رومن میں لِکھا جائے تو بھی صفحے پر زیادہ جگہ گِھرے گی ؛ Tashkeel ۔ اِسی طرح ایک عبارَت جو ہِندی کے دیوناگری رَسمُ الخَط میں پُورے صفحے پر آئے گی ، اُردُو رَسمُ الخَط میں صِرف آدھے صفحے پر آجاتی ہے۔ وُہ اِسلِئے کہ رومَن حُرُوف کی طرح ہِندی حُرُوف بھی اَلَگ اَلَگ لِکھّے جاتے ہیں۔ مَگَر ہِندُؤں نے اپنی شناخت کو سہُولَت پر ترجیح دی ۔ اور ایک ہم ہیں کہ آسانی کے چَکَّر میں پڑے رہتے ہیں ۔ رومَن حُرُوف میں سہُولَت پاتے ہیں تو اُردُو حُرُوف کو خیر باد کہہ بیٹھے۔
پِھر قُسطُنطُنیہ کو انگریزی میں Constantinople کہتے ہیں۔ ذرا یہ دیکھیں کہ کِس لفظ نے زیادہ جگہ گھیری ، قُسطُنطُنیہ نے یا Constantinople نے ؟ اِسکے عِلاوہ اَگَر یہی لفظ رومن میں لِکھیں تو ؛ Kustuntuniya ۔ ۔ ۔ ۔ تو کیا ضُرُوری ہے کہ اُردُو حُرُوف کو چھوڑا جائے ؟
ایک بات اور یاد رکھنے کی ہے ، وُہ یہ کہ جب یہ کہا گیا کہ :
” اور خُدا کی رَسّی کو مضبُوطی سے تھامے رَکھو ”
تو اِس میں وُہ حُرُوفِ تَہَجّی بھی آجاتے ہیں کہ جِن کو اللّہ نے اپنا کلام نازِل کرنے کے لِئے مُنتَخِب کِیا ۔ اب ہمارے لوگوں کو جانے کیا ہو گیا ہے کہ سَمَجھ کر ہی نہیں دیتے ۔
بشکریہ
جب ہِندُؤں نے دیوناگری رَسمُ الخَط کو زبانِ ہِندی کے لِئے اپنایا تو اُسکے پیچھے مَنطَق یہ تھی کہ یہ رَسمُ الخَط اُنکی مذ…
Posted by Shahid Paras on Thursday, January 4, 2018