فرانز کافکا ترجمہ ۔۔۔ عاصم بٹ شکاری گریکس سے اقتب…
ترجمہ ۔۔۔ عاصم بٹ
شکاری گریکس سے اقتباس
جو پیغام میں بھیج رہا ہوں وہ کسی کو نہیں ملے گا ۔ اس تحریر کا ایک لفظ بھی نہیں پڑھا جائے گا ۔ کوئی میری مدد کو نہیں پہنچے گا ۔اگر شہر میں اعلان کرا دیا جائے کہ میری مدد کو پہنچنا ضروری ہو گیا ہے تب بھی کھڑکیاں اور دروازے بند رہیں گے ۔ میرے بارے میں سنتے ہی ہر شخص اپنے بستر پر جاکر سونے کی کوشش کرےگا چادر سے منہ ڈھانپ لے گا اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اس کی وجہ بھی ہے ۔۔۔۔۔
کوئی نہیں جانتا کہ میں کون ہوں ؟ اگر کوئی تھوڑا بہت جانتا بھی ہے کہ میں کون ہوں تو اسے یہ نہیں معلوم کہ میں کہاں ہوں ؟ اور اگر کسی کے دھیان میں آ بھی جاتا ہے کہ میں کہاں ہوں تو اسے قطعی یہ علم نہیں ہوتا کہ میری مدد کیسے کی جا سکتی ہے ؟
بشکریہ
فرانز کافکاترجمہ ۔۔۔ عاصم بٹشکاری گریکس سے اقتباس جو پیغام میں بھیج رہا ہوں وہ کسی کو نہیں ملے گا ۔ اس تحریر کا ایک …
Posted by Asif Jilani on Tuesday, January 2, 2018