آج شاعر بے نیازی ۔۔۔ منیر نیازی کی برسی ہے ۔۔ 26 د…
منیر نہ جمہور کا شاعر ہے نہ عوام کا ، نہ قصیدہ گو ہے نہ سرکاری شاعر ، نہ مصور فطرت ہے نہ شاعر انقلاب وہ تو بس شاعر ہے صرف شاعر ۔۔۔۔
منیر نیازی کی شاعری کے تین بڑے سمبل ہیں ۔۔۔ ہوا ، شام اور موت ۔۔۔
اختصار پسندی منیر کی شاعری کا سب سے بڑا وصف ہے ۔۔۔
منیر نیازی نظمیں دیکھئے تو معلوم ہوگا کہ ان درختوں ، پھولوں ، سوچوں ، دھوپ ، پہاڑوں ، دریاؤں ، گھروں ، گلیوں ، رنگوں میں انسانی جزبہ گھلا ملا ہے ۔۔۔
منیر نے اپنی شاعری میں ایک نئی طلسم ہوشربا لکھنے کی کوشش کی ہے اس میں چڑیلیں ، ڈائنیں ، پراسرار جنگل اور ایک ایسی پراسرار دنیا ہے جس سے خوف محسوس ہوتا ہے ۔۔۔۔
منیر نیازی کسی ادبی لابی سے تعلق نہیں رکھتے تھے اگرچہ ان کا جھکاؤ ترقی پسندوں کی طرف تھا ۔۔۔۔
منیر نیازی نے اس دور میں اردو میں شاعری میں اپنا مقام بنایا جب بڑے بڑے شعراء میدان میں موجود تھے ۔۔۔۔۔
بشکریہ
آج شاعر بے نیازی ۔۔۔ منیر نیازی کی برسی ہے ۔۔ 26 دسمبر 2006 لاہور ۔۔۔منیر نہ جمہور کا شاعر ہے نہ عوام کا ، نہ قصیدہ گو …
Posted by Asif Jilani on Monday, December 25, 2017