“علم تمام انسانیت کا مشترکہ ورثہ ہے”، ڈاکٹر عبدالسلام
ان فطری قوتوں کی یکجائیت کو ’’الیکٹروویک یکجائیت‘‘ کا نام دیا گیا۔ اس نظریے کی بنیاد پر جو سائنسی پیشین گوئیاں کی گئیں ان کی تصدیق 1973ء میں یورپی مرکز برائے نیوکلیائی تحقیق CERN جیسی تجربہ گاہوں اور اس کے بعد ہونے والے دیگرتجربات سے ہوگئی اور یوں 1979ء میں دیگر دو سائنسدانوں سٹیون وائنبرگ اور شیلڈن گلیشو سمیت انہیں سائنس کے سب سے بڑے انعام نوبل پرائز سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر عبدالسلام پہلے پاکستانی سائنسدان ہیں جنہیں نوبل انعام سے نوازا گیا۔ حکومت پاکستان کی جانب سے اس وقت کے صدر جنرل ضیاء الحق نے انہیں باقاعدہ پاکستان آنے کی دعوت دی جسے ڈاکٹر عبدالسلام نے بخوشی قبول کیا اور ان کا انتہائی شاندار استقبال کیا گیا۔