زندگی لگارتھم کا مسئَلہ نہیں میں تمھارے ہم راہ رق…
میں تمھارے ہم راہ رقص کرنا چاہتی ہوں
اور مربّع ، مثلّث اور دائروں کے زاویے
میری آزادی کا مذاق اڑا رہے ہیں
میں سوچتی ہوں
زندگی لگارتھم کا مسئلہ نہیں
جسے کوئی قیمت بتا کر حل کر لیا جائے
ابھی آسمان سے ایک تارے نے
چھلانگ لگائی تو لگا
مستطیل کا کونا ٹوٹ گیا
یکا یک ہوا کی ناوپر بیٹھی رات
اپنی غلط فہمی پر ہنسنے لگی
ٹوٹا ہوا تارا آئینے میں
روشنی کی لکیر کھینچ کر
خود میں پلٹنے لگا
تو منجمد عکس اسے دبوچ کر ناچنے لگے
ابھی میں نے تمھاری مَحبّت کی تکون سے
قدم باہر رکّھے ہی تھے
کہ خوابوں کا ریشم
میرے پانو سے الجھ کر
مجھے خود میں لپیٹنے لگا
تو چلو !میرا ہاتھ تھام کر
مجھے اپنے دائرے سے باہر نکالو
میں پھر سے الاومیں
تمھارے ہم راہ رقص کرنا چاہتی ہوں
( ثروتؔ زہرا )