( غیـــر مطبــوعـہ ) کسی جُزوی تعلّق سے حصارِ زات…
کسی جُزوی تعلّق سے حصارِ زات میں رہنا
بڑا منفی لگا سب کو مِرا اِثبات میں رہنا
اجالوں سے ہماری نارسائی کا نتیجہ ہے
کہ سورج جیب میں رکھ کر اندھیری رات میں رہنا
ٹھہَرتی کوئی سیپی کس طرح مٹّھی کے دامنِ میں
نہ آیا ساحلوں کی ریت کو جب ہاتھ میں رہنا
اجالے اوڑھ کر رہنا کبھی تو تیرگی میں اور
پہَن کر تَشنگیِ جا کر بھری برسات میں رہنا
ہمیں سادہ دِلی سے کب کوئی تشویش لاحق تھی
ہمارے دوستوں کا مشغلہ تھا گھات میں رہنا
جہاں پندار کی حالت کو اوڑھے ہم کو جانا تھا
ملا ہم کو وہیں سے مشورہ : اوقات میں رہنا
طــرازؔ ! اِس عہد نامے کی ذرا تفصیل میں جائیں
کہاں پر لازمی ٹھہرا ہے اِن حالات میں رہنا
( فــاروق طــرازؔ )