ضرورت کا یقیناً ایک ہی مِعیار ہوتا ہے ہمیں جو مِل …
ہمیں جو مِل نہیں سکتا ‘ وہی درکار ہوتا ہے
اُمید اِس چِلچلاتی دُھوپ میں اپنی جگہ لیکن
اگر دیوار ہو تو سایہ ء دہوار ہوتا ہے
ہم اُس کی ہر خبر تازہ سمَجھ کر پڑھنے لگتے ہیں
ہمارے پاس برسوں پہلے کا اَخبار ہوتا ہے
وہاں جاتے ہُوئے تھوڑی سی بھی دِقّت نہیں ہوتی
وہاں سے لَوٹ کر آنا بہُت دشوار ہوتا ہے
نســـیم ؔ ! اچّھے بُرے کاموں میں جب مصروف ہوتا ہوں
مِرے اندر کوئی میرا سہُولت کار ہوتا ہے
( نســـیـمؔ عبّاسی )