#hamidnaved حالات بہت خراب تھے۔ کوئی بچت نہ تھی۔…
حالات بہت خراب تھے۔ کوئی بچت نہ تھی۔ بہت مشکلات میں گزارہ ہو رہا تھا۔
ایسے میں دماغ میں آیا کیوں نہ کوئی جن قابوکیاجایے۔
ایک بابا جی کا پتہ ملا جو مددگار ثابت ہو سکتے تھے۔
انہوں نے ایک عمل بتایا۔عمل کےلیے رات کو اپنے گھر کے ایک کمرے کا انتخاب کیا۔
تین دن عمل چلتا رہا، ڈراؤنی شکلیں نظرآتی تھیں۔
چوتھی رات کا عمل جاری تھا میں حصار میں تھا کہ اچانک اک آواز آئی ‘حمنہ کے ابا، حمنہ کا فیڈر فریج سے نکال لاو.
میں سمجھ گیا کہ کوئی جناتی مخلوق مجھے تنگ کرنا چاہتی ہے۔ پھر آواز آئی میں نظرانداز کرگیا۔ دس منٹ بعد میں نے دیکھا کہ اک چڑیل میری بیوی کی شکل میں میری طرف آرہی ہے۔
میں ورد کرتا رہا کیونکہ میں تو حصار میں تھا، وہ چڑیل میرے پاس آئی اس کے ہاتھ میں بیلن تھا۔
میں بولا جا بھاگ جا چڑیل….
بس اتنا کہنا تھا کہ وہ حصار کے اندر آئی اور دھپا دھپ بیلن سے مارنے لگی۔ جب میں مار کھا رہا تھا تو میں نے دیکھا کہ حصار کے باہر جنات پیٹ پکڑ کے ہنس رہے تھے۔
تب احساس ہوا کہ اوریجنل بیوی سے مار کھا رہا ہوں۔..
جب وہ مار مار کےتھک گئی اور میں حصار سے باہر آیاتو ایک جن میرے کان میں آ کے بولا ‘سرکار پہلے اپنی بیگم قابو کرو فیر ساڈا سوچنا…….
میں بولا ‘جن بابا فیر تے نا ای سمجھا…!!!!!!