نئی رُتوں کا نوحہ چلو زمانوں کی دھُول پھانکیں پرانے قِصّوں کے خالقوں کی اُداس ر…
چلو زمانوں کی دھُول پھانکیں
پرانے قِصّوں کے خالقوں کی اُداس رُوحوں سے داد مانگیں
کہ ہم نے ان کے ہر ایک چہرے کو نقش بخشے
کہ ہم نے اپنے جواں لہو کو سپید قرطاس پر اُنڈیلا
کہ ہم نے بوسیدہ مرقدوں پر نئے چراغوں سے روشنی کی
نئے چراغوں کی لَو میں اُن کے اُداس پنجر دمک رہے ہیں
نئے چراغوں کی تہ میں اپنے لہُو کی بوندیں جمی پڑی ہیں
گئی رتوں کا ہر ایک لمحہ نئی رُتوں کا پیامبر ہے
چلو زمانوں کی دھُول پھانکیں
پرانے قصّوں کے خالقوں کی اُداس رُوحوں سے داد مانگیں
کہ آج اُن کی کہانیوں میں
ہمارے ہمزاد رو رہے ہیں
ہمارے ہمزاد ہنس رہے ہیں
خالد شریف
[ad_2]