100لفظوں کی کہانی (تنقید)
ملک صاحب نے کہاکہ میں نے ایک نئی کوشش کی۔۔۔
بھیجوں گا آپ کچھ تصیح کر دیجیے گا۔
ہماری گردن اکڑ گئی خوشی سے
کہ شاید ہم بھی لکھاری بن گئے
دو چار تنقیدی جملے بھی سوچ لیے۔ ۔۔۔۔
کہ یہ یہ غلطیاں نکالنی ہیں ملک صاحب کی تحریر میں۔
بوجوہ ملک صاحب تصیح کے لیے اپنی تحریر نہ بھجوا پائے۔
وہی تنقیدی سوچ اپنی تحریر پہ آزمانے کا من ہوا۔
سوچا اپنی تحریرکا ناقد خود بنوں۔۔۔
حیران رہ گیا۔
اپنی تحریر پہ وہی تنقیدی فکر آزمائی تو۔۔۔
تحریر ہی باقی نہ رہی۔
بس سادہ کاغذ ہی رہ گیا۔
تبصرے بند ہیں.