امتحان شوق میں ثابت قدم ہوتا نہیں کلیم عاجز امتح…
امتحان شوق میں ثابت قدم ہوتا نہیں
کلیم عاجز
امتحان شوق میں ثابت قدم ہوتا نہیں
عشق جب تک واقف آداب غم ہوتا نہیں
ان کی خاطر سے کبھی ہم مسکرا اٹھے تو کیا
مسکرا لینے سے دل کا درد کم ہوتا نہیں
جو ستم ہم پر ہے اس کی نوعیت کچھ اور ہے…
[ad_2]