دِل لگانے کی جگہ عالمِ ایجاد نہیں خواب آنکھوں نے…
دِل لگانے کی جگہ عالمِ ایجاد نہیں
خواب آنکھوں نے بہت دیکھے مگر یاد نہیں
تِلملانے کا مزہ کچھ، نہ تڑپنے کا مزہ
ہیچ ہے دِل میں اگر دردِ خُداداد نہیں
سر شوریدہ سلامت ہے مگر کیا کہیے
دستِ فرہاد نہیں تیشۂ فرہاد نہیں
نکہتِ گُل کی ہے رفتار ہَوا کی پابند…
[ad_2]