جو گفتنی نہیں وہ بات بھی سنا دوں گا تو ایک بار تو…
جو گفتنی نہیں وہ بات بھی سنا دوں گا
تو ایک بار تو مل، سب گِلے مٹا دوں گا
مجال کیا، کوئی مجھ سے تجھے جدا کر دے
جہاں بھی جائے گا تُو میں تجھے صدا دوں گا
تری گلی میں بہت دیر سے کھڑا ہوں مگر
کسی نے پوچھ لیا تو جواب کیا دوں گا
مری خموش نگاہوں کو چشم کم سے نہ دیکھ
میں رو پڑا تو دلوں کے طبق ہلا دوں گا
… More