نشورؔ واحدی کبھی سُنتے ہیں عقل و ہوش کی، اور ک…
نشورؔ واحدی
کبھی سُنتے ہیں عقل و ہوش کی، اور کم بھی پیتے ہیں
کبھی، ساقی کی نظریں دیکھ کر پیہم بھی پیتے ہیں
کہاں تم ! دوستوں کے سامنے بھی پی نہیں سکتے
کہاں ہم ، رُو بہ رُوئے ناصحِ برہم بھی پیتے ہیں
خِزاں کی فصل ہو، روزے کے ایّام مُبارک ہوں
طبیعت لہر پر آئی تو بے موسم بھی پیتے ہیں
… More
[ad_2]