بہار آئی ہے اک آئینۂ معنی نشاں ہو کر چمن میں بُو…
بہار آئی ہے اک آئینۂ معنی نشاں ہو کر
چمن میں بُوئے گُل پھیلی ہے تیری داستاں ہو کر
خموشی میں جمالِ شاہدِ معنی نظر آیا
عبث الجھے رہے لفظوں میں ہم محوِ بیاں ہو کر
کیا اچّھا جنہوں نے دار پر منصور کو کھینچا
کہ خود منصور کو مشکل تھا جینا رازداں ہو کر
تری فرقت میں ساری عمر جو تکلیف اٹھاتے ہیں
اجل اے جاں! اُنہیں کو آتی ہے آرامِ جاں ہو کر
… More