میں سوچتا ہوں کبھی ایسا ہو نہ جائے کہیں کہ خواب آ…
میں سوچتا ہوں کبھی ایسا ہو نہ جائے کہیں
کہ خواب آنکھ میں ہو آنکھ سو نہ جائے کہیں
میں جانتا ہوں بہت روز وہ نہ ٹھہرے گا
مگر اس عرصے میں وہ زہر بو نہ جائے کہیں
جو ایک عکس بنایا تھا پچھلی بارش میں
وہ شکل اب کے سے برسات دھو نہ جائے کہیں
اُسے یہ شکوہ کہ میں نے نہ پوچھا حال اس کا…
[ad_2]