دیپک راگ ہے چاہت اپنی کاہے سُنائیں تمہیں ہم تو سل…
دیپک راگ ہے چاہت اپنی کاہے سُنائیں تمہیں
ہم تو سلگتے ہی رہتے ہیں کیوں سلگائیں تمہیں
ترکِ محبت ترکِ تمنا کر چکنے کے بعد
ہم پہ یہ مشکل آن پڑی ہے کیسے بھلائیں تمہیں
دِل کے زخم کا رنگ تو شاید آنکھوں میں بھر آئے
رُوح کے زخموں کی گہرائی کیسے دِکھائیں تمہیں
سناٹا جب تنہائی کے زہر میں بجھتا ہے
وہ گھڑیاں کیونکر کٹتی ہیں کیسے بتائیں تمہیں
… More