100لفظوں کی کہانی (قبولیت)
میں نے آج آفس میں چپڑاسی کو سو روپے کا نوٹ دیا۔
گھر کام کرنے والی ماسی کو میری بیگم نے پورے مہینے کا راشن دلوایا ۔اور مالی کو پورا ہزار روپیہ دیا۔
ہم نے آج یتیم خانے میں کپڑے بھجوائے ہیں۔
سب روزے کی قبولیت کے لیے کیے گئے اعمال فخر کے ساتھ بتا رہے تھے۔
صاحب دین پریشان ہو گیا۔
غُربت کا مارا۔۔۔! پیسہ تھا نہیں کہ ان جیسا عمل بتاتا۔
پھرسوچا، اور مُسکرا دیا۔۔۔۔
سب کی طرف دیکھ کر عاجزی سے کہا۔۔۔
میں نے روزے کی قبولیت کے لیے ،
گالی دینے والے کو “معاف “کر دیا۔
سید شاہد عباس