عنبرین خان مجھے دھڑکن سنائی دے رہی ہے تری الجھن سن…
مجھے دھڑکن سنائی دے رہی ہے
تری الجھن سنائی دے رہی ہے
دماغ و دل میں ہے اک شور برپا
بڑی ان بن سنائی دے رہی ہے
مرے ہاتھوں میں کنگن تو نہیں ہیں
یہ کیوں کھن کھن سنائی دے رہی ہے
ٹپا ٹپ سی یہ بوندیں ناچتی ہیں
عجب جھانجن سنائی دے رہی ہے
جو صدیوں دور ہے اس تشنہ من کی
مجھے تڑپن سنائی دے رہی ہے
جدائی نام ہے اے عشق والو
یہ جو ناگن سنائی دے رہی ہے
دھمالیں عشق میں ڈالی ہیں دل نے
یا پھر جوگن, سنائی دے رہی ہے
عنبرین خان