غزل عشق و محبت کی زبان ھے ۔ دل سے نکلی ھُوئی آواز …

غزل عشق و محبت کی زبان ھے ۔ دل سے نکلی ھُوئی آواز ھے جو دِلوں میں اُتر جاتی ھے ۔ غزل اگر ساز پر پیش کی جائے اور پیش کرنے والا جگجیت سنگھ ھو جس کی آواز میں وہ درد و سوز شامل ھو جو پتھر دِلوں کو بھی پگھلا کر موم کردے تو پھر اُس غزل ، ساز اور پرسوز آواز کا جادُو سامعین کے سر چڑھ کے بولتا ھے۔
آئیں جگجیت سنگھ کی ایک لائیو پروگرام میں گائی گئی کیف بھوپالی کی جُھومتی ھُوئی غزل سے لطف اندوز ھوں.
جُھوم کے جب رِندوں نے پِلا دی
شیخ نے چُپکے چُپکے دُعا دی
ایک کمی تھی تاج محل میں
ھم نے تیری تصویر لگا دی
آپ نے جُھوٹا وعدہ کرکے
آج ھماری عُمر بڑھا دی
تیری گلی میں سجدے کر کے
ھم نے عبادت گاہ بنا دی
ھائے یہ اُن کا طرزِ محبّت
آنکھ سے بس اِک بُوند گِرا دی۔
”کیف بھوپالی“[fb_vid id=”326755914637644″]
بشکریہ
https://www.facebook.com/Inside.the.coffee.house