وہ تڑپ جسے جانِ سکون کہیے وہ سکون جو تڑپ ہو سر تا …
یہ تمام ہے مجھ سے عاشق پر اور ختم وہ تجھ سے حسیں پر ہے
جسے لوگ بتاتے ہوئے زیرِ زمیں جسے کہتے ہیں عرش بریں پر ہے
وہ جہّنم بھی دنیا ہی میں ہے وہ جنت بھی تو زمیں پر ہے
رگھوپتی سہائے فراقؔ گورکھپوری
[ad_2]