دو خوبصورت نعتیں عبد الستار نیازی – خمار بارہ بنکو…
عبد الستار نیازی – خمار بارہ بنکوی
…….
عبد الستار نیازی
خُسروی اچھی لگی نہ سَروری اچھی لگی
ہم فقیروں کو مدینے کی گلی اچھی لگی
دور تھے تو زندگی بے رنگ تھی بے کیف تھی
اُن کے کوچے میں گئے تو زندگی اچھی لگی
میں نہ جاؤں گا کہیں بھی در نبی کا چھوڑ کر
مجھ کو کوئے مصطفٰے کی چاکری اچھی لگی
ناز کر تو اۓ حلیمہ! سَرورِ کونین پر
گر لگی اچھی تو تر ی جھونپڑی اچھی لگی
والہانہ ہو گئے جو تیرے قدموں پر نثار
سَرورِ کون و مکاں کی سادگی اچھی لگی
آج محفل میں نیؔازی نعت جو میں نے پڑھی
عاشقانِ مصطفٰے کو وہ بڑی اچھی لگی
….
خمار بارہ بنکوی
صبح بھی ۔۔۔ اچھی لگی اور شام بھی ۔۔۔ اچھی لگی
مجھ کو سوتے جاگتے ۔۔۔ یادِ نبی (ﷺ) اچھی لگی
خود تو فاقہ کش ۔۔ مگر کونین کے ۔۔ حاجت روا
رحمت للعالمیں (ﷺ) ۔۔۔ کی مفلسی اچھی لگی
میرے آقا ہوکے جن گلیوں سے گذرے تھے کبھی
اب تک ان گلیوں میں ۔۔۔ خوشبو سی بسی اچھی لگی
دشمنوں نے بے لڑے ، تلواریں اپنی پھینک دیں
آب و تابِ۔۔۔ تیغِ اخلاقِ نبی (ﷺ) اچھی لگی
کہہ کے نعتِ مصطفیٰ ، میں جھوم جھوم اٹھا خمارؔ
عمر بھر میں ۔۔ آج اپنی ۔۔ شاعری اچھی لگی
…..