بھول جانا بھی ، اُسے یاد بھی کرتے رھنا اچھا لگتا ھ…
اچھا لگتا ھے ، اسی دھن میں بکھرتے رھنا
ھجر والوں سے ، بڑی دیر سے سیکھا ھم نے
زندہ رھنے کے لیے ، جاں سے گزرتے رھنا
کیا کہوں ، کیوں میری نیندوں میں خلل ڈالتا ھے
چاند کے عکس کا ، پانی میں اترتے رھنا
میں اگر ٹوٹ بھی جاؤں تو ، پھر آئینہ ھُوں
تم میرے بعد ، بہر طور سنورتے رھنا
گھر میں رھنا ھے تو ، بکھرتے ھُوئے سائے چن کر
زخم دیوار و در و بام کے ، بھرتے رھنا
شام کو ، ڈوبتے سُورج کی ھے عادت “محسن”
صُبح ھوتے ھی ، میرے ساتھ اُبھرتے رھنا
“محسن نقوی”
بشکریہ
https://www.facebook.com/Inside.the.coffee.house