فسردہ رُخ ، لبوں پر اک نیاز آمیز خاموشی تبسم مضمحل…
تبسم مضمحل تھا ، مَرمَریں ھاتھوں میں لرزش تھی
وہ کیسی بے کسی تھی ، تیری پر تمکیں نگاھوں میں ؟؟
وہ کیا دُکھ تھا ، تیری سہمی ھُوئی خاموش آھوں میں ؟؟
”فیض احمّد فیض“
بشکریہ
https://www.facebook.com/Inside.the.coffee.house