شوق کی نُکتہ دانیاں نہ گئیں رات بیتی ک…
رات بیتی کہانیاں نہ گئیں
حُسن نے دی ہزار بار شکست
عِشق کی لنترانیاں نہ گئیں
نقش بن بن کے رہ گئیں دل میں
سرسری نوجوانیاں نہ گئیں
چہرۂ زندگی کی رونق ہیں
حوصلوں کی نشانیاں نہ گئیں
وجدؔ مایوسیوں کے زور میں بھی
عزم کی کامرانیاں نہ گئیں
سکندر علی وجدؔ
المرسل: فیصل خورشید