چُپ مکمّل ‘ نہ خامشی پکّی
چُپ مکمّل ‘ نہ خامشی پکّی
بس اُن آنکھوں کی روشنی پکّی
تُو نے اُس سے مجھے مِلایا ہے
زندگی ! تجھ سے دوستی پکّی
پوری دنیا تمہیں سمَجھتی ہوں
یہ عجب ذائقہ خوشی پکّی
ہے یہ بارش کے بعد کا منظر
اِس ہنسی میں مِری نمی پکّی
اب تو ہوں گے کئی ہمالیہ سر
یعنی اب اُس کی ہم رَہی پکّی
روح تک مجھ کو رنگ ڈالا ہے
اے مَحبّت ! تُو واقعی پکّی
چَرخ پیچھے گھماؤ ۔۔۔ اَور سُنو
وہ مِری چُپ’ وہ خامشی پکّی
میرے آنچل میں ہیں دعاؤں کے پھول
اب تو میری سلامتی پکّی
یہ بہت خاص ہے بہت ہی خاص
یہ بہت خاص بے کلی پکّی
زندگی کیا ہے؟ اب یہ سمجھی ہوں
اب یہ وعدہ ہے’ زندگی پکّی
ناہیدؔ وِرک