( غیــر مطبــوعــہ ) دونوں کی قبر پر ہیں کِھلے پھ…
دونوں کی قبر پر ہیں کِھلے پھول ایک سے
دِکھنے لگے ہیں قاتل و مقتول ایک سے
اِک روز میں اُدھیڑوں کا یہ کائنات ِ عشق
عرض ایک سے بناؤں گا اور طول ایک سے
تعلیم اور نصاب الگ ‘ خواب مختلف
لیکن بنائے جاتے ہو اَسکول ایک سے
میرے لئے یہ مسلک و مذہب فضول ہیں
مجھ کو دِکھائی دیتے ہیں سب پھول ایک سے
دونوں کو ایک جیسی سزا مِلنی چاہیے
اِک سے خطا ہوئی تھی اگر ‘ بھول ایک سے
پیغام ہوں کہ دھمکیاں یا شعر ِ دوستاں
ہوتے ہیں اِن دنوں مجھے موصول ایک سے
پھر دیکھتے ہی دیکھتے جانے کہاں گئے
دو چار لوگ تھے یہاں معقول ایک سے
( عمـــران عــامیؔ )